این این ایس نیوز! دین اسلام ایک ایسی اکائی ہے ایک ایسا مذہب ہے جس میں انسان کو فطرتی طور پر آگاہ کیا جاتا ہے کہ انسان اللہ عزوجل کی بارگاہ کی طرف بڑھے اپنے معاملات اپنے گناہ اور اپنی نیکیوں کے سبب اللہ عزوجل کے حضور پیش ہوگا تا کہ اللہ عزوجل اس انسان کو اپنا بندہ ہونے کے ناطے اس کی عبادت اور دعا اپنی بارگاہ میں قبول
فرمائیں نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ دعا عبادت کا مغز ہے اگر انسان عبادت دعا کے بغیر کرے تو اس کی عبادت بھی قبول نہیں ہوتی بلکہ اللہ عزوجل ایسے شخص سے ناراض ہو جاتا ہے جو بغیر عبادت کے دعا کرے دین اسلام کی روشنی میں دعا کی قبولیت کے بہت سے ایسے اوقات بتائے گئے جو کہ سالوں میں ہزاروں مرتبہ آتے ہیں اور اگر ہم ان لمحات کا چھوٹا ساتعارف کروائیں تو آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ یہ لمحات آپ کی زندگی میں ہر لمحے آتے رہتے ہیں آپ نہیں جانتے کہ کون سا لمحہ دعا کی قبولیت کا ہو لیکن حدیث کی روشنی میں بہت سے ایسے مواقع بتائے گئے جن مواقع پر اللہ عزوجل اپنے بندوں کی دعا رد نہیں کرتا نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے مطابق بہت سے ایسے لمحات انسان کی زندگی بدل سکتے ہیں انسان کے ذہنی و جسمانی تمام معاملات بدل جائیں گے ۔ماہ رجب میں کونسی ایسی رات اور کونسے ایسے دن ہیں اور اوقات ہیں جس میں اللہ عزوجل اپنے بندے کی دعا اور اپنے بندے کے اقوال بڑے غور سے سنتا ہے اور ان تمام دعاؤں کو اپنی بارگاہ میں قبول فرماتا ہے۔ماہ رجب ایک ایسا ماہ ہے ایسا مہینہ ہے جسے اسلام کی روشنی میں برکتوں والا رحمتوں والا اور خوشیوں کا مہینہ کہا جاتا ہے اس ماہ کی برکتوں فضیلتوں کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس ماہ میں جنابِ شیرِ خدا حضرت مولا علی ؑ کی ولادت ہوئی اس ماہ نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے پیارے دوست کی ولادت ہوئی۔اس ماہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر رحمت ومغفرت انڈیلتا ہے ۔اس ماہ میں پانچ راتیں بہت افضل ہیں:پہلی شب، درمیانی شب اور آخری تین راتیں۔ اس ماہ میں دعائیں قبول ہوتی ہیں۔اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں فرماتے ہیں:پاک ہے وہ ذات جو اپنے خاص بندے
کو راتوں رات لے گئی مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک ۔ جس کے ارد گرد ہم نے برکت رکھی کہ ہم اسے اپنی عظیم نشانیاں دکھائیں بے شک وہ سنتا اور دیکھتا ہے۔ امام مسلم نے حضرت انس ؓ سے روایت کی ہے کہ :میرے پاس ایک براق لایا گیا جو سفید رنگ کا تھا وہ نبی کریم ﷺ فرماتے ہیں اتنا تیز رفتار تھا کہ جتنی دور انسانی نظر پڑتی ہے اتنی دور اس کا ایک قدم پڑتا تھا۔میں اس پر سوار ہوگیا اور بیت المقدس آیا ۔ پھر اسے اس پتھر سے باندھا جس پتھر کے ساتھ دیگر انبیاء کرام باندھتے تھے ۔ ان کی میں نے امامت کی اس کے بعد ہم آسمان پر پہنچے اور ہر آسمان پر انبیاء کرام سے ملاقات ہوئی سبھی نے مجھے دعائیں دیں۔ اس رات کی جتنی بھی فضیلت بیان کی جائیں وہ کم ہیں۔
یہ عمل شب معراج یعنی ستائیویں رجب المرجب رات کا ہے ۔ بہت ہی مجرب عمل ہے لڑکا یا لڑکی اپنے لیے کرنا چاہیں تو کرسکتے ہیں یا والدین اپنی اولاد کیلئے کرنا چاہیں تو کرسکتے ہیں۔ اس وظیفہ کی یہ بھی خوبصورتی ہے کہ پسند کی شاد ی کرنا چاہتے ہیں اور اس لڑکی یا لڑکے کے والدین نہیں مان رہے یہ عمل پھر بھی آزمودہ ہے ۔27رجب کی رات عشاء کے بعد دو رکعت نماز نفل ادا کرنی ہے ہررکعت میں سورۃ فاتحہ کے بعد آپ نے 21مرتبہ سورۃ اخلاص پڑھنی ہے ۔ اور سلام پھیرنے کے بعد گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھ لینا ہے ۔ درود شریف پڑھنے کے بعد 500مرتبہ آیت کریمہ پڑھنا ہے ۔ پھر گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھنا ہے اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں اپنا مقصد بیان کرنا ہے۔انشاء اللہ یہ عمل کرنے سے ایک ہفتے کے اندر اندر اچھا رشتہ مل جائیگا۔ جب آپ دعا کریں تو دھیان اللہ تعالیٰ کی بارگاہ کی طرف رکھیں۔ ہم دعا کرتے وقت دھیان دنیاوی کاموں کی طرف رکھتے ہیں جس کیوجہ سے عمل نہیں ہوگا۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین
Add comment