این این ایس نیوز! پاکستان سے ہر سال لاکھوں لوگ سعودی عرب میں نوکری کرنے کے لیے جاتے ہیں اور وہاں پر اچھی خاصی تنخواہ لیتے ہیں اور اپنے گھر والوں کا پیٹ پالتے ہیں سعودی چونکہ سست ہوتے ہیں وہ زیادہ محنت مزدوری والا کام نہیں کر سکتے اس لیے وہ پاکستان انڈیا اور بنگلہ دیش سے ملازمین کو بلاتے ہیں اور ان سے وہ کام کرواتے ہیں
ایسا ہی واقعہ سعودی عرب کے شہر جدہ میں پیش ہے جہاں ایک پاکستانی جو کہ فیصل آباد کا رہائشی تھا وہ پچھلے دس سال سے ایک مالک کے ساتھ کام کر رہا تھا اس کا کام گھر کا سودا سلف لانا تھا اور باقی تمام گھر کی ضروریات کا خیال رکھنا تھا اس کا مالک روزانہ کام پر چلا جاتا تھا اور باقی گھر کے ذمہ داری اور اس شخص کے کندھوں پر تھی وہ سعودی اس کی بیوی بہت زیادہ پیاری تھی اس نے پاکستانی پر ڈورے ڈالنا شروع کر دیے اہستہ اہستہ وقت گزرتا گیا تو سعودی عرب بھی اپنے کام سے کام رکھنا تھا اسے اپنی ملازم پر بھی شک نہیں تھا کیونکہ زیادہ ٹائم ہوچکا تھا ایک دن اپنے کام سے جلدی آ گیا تو اس نے اپنی بیوی اور اس پاکستانی ملازم کو نا قابل اعتراض حالت میں دیکھ لیا تو ابھی بھی خود معصوم بن گیا اسے کہا کہ یہ شخص میرے ساتھ زبردستی کرتا تھا میرا کوئی قصور نہیں ہے
سعودی کوئی بچہ نہیں تھا اسے بھی پتہ تھا کہ اس کی بیوی کی رضامندی کے بغیر کچھ نہیں ہوسکتا لیکن اس سے زیادہ عزیز تھی اس نے سوچا گھر سے پولیس کے حوالے کروں گا تو اس کی بہت زیادہ بدنامی ہوگی تو اس نے اس لیے اپنے ملازم کو پاکستان واپس بھیج دیا۔اس سعودی کی بیوی نے چوری چپکے اس پاکستانی کا بہت سارا پیسہ دیا اور وہ پاکستان یا پاکستان میں ہنسی خوشی اپنی بیوی بچوں کے ساتھ وقت گزار رہا ہے یہ واقعہ اس کے دوست نے بتایا ہے اور کسی کو نہیں پتہ چلنا چاہیے
Add comment