کوریا میں31 دسمبر کو پیدا ہونے والے اگلے دن 1 جنوری کو 2 سال کے ہوجاتے ہیں

این این ایس نیوز! لوگ عام طور پر اپنی عمر کا حساب شمشی کیلنڈر سے لگاتے ہیں لیکن اکا دکا لوگ  قمری کیلنڈر یا دیسی کیلنڈر  بھی استعمال کرتے ہیں۔ تاہم کوریا میں آتے ہی سب کی عمر کے حساب تبدل ہو جاتے ہیں۔کوریا والے عمر کو کورین عمر کہتے ہیں۔

آپ کوریا کے رہنے والے کسی بھی شخص سے اس کی عمر پوچھیں تو وہ آپ کو دو طرح کی عمر بتائے گا۔ مثال کے طور پر کسی خاتون کی کورین عمر 29 سال ہے تو اس کی عالمی  طریقے سے مطابق عمر 27 سال ہوگی۔اس کا یہ مطلب نہیں کہ  تمام کورین افراد کی عمر میں 2 سال کا فرق ہوتا ہے۔اگر کسی شخص کی عمر امریکا میں 35 ہے تو وہ کوریا میں 36 کا بھی ہو سکتا ہے۔کوریا میں عمر کا زیادہ خیال اس وجہ سے بھی رکھا جاتا ہے کہ وہاں کے کلچر میں بڑوں کے ادب پر بہت زیادہ زور دیا جاتا ہے۔

اگر کوئی آپ سے ایک سال بھی بڑا ہے تو اُن سے مخاطب ہونے، اُن کے ساتھ کھانے اور پینے کا طریقہ بدل جاتا ہے۔

کورین عمر کے طریقے کاآغاز ہزاروں سال پہلے چین میں ہوا۔جہاں سے یہ ایشیاء میں پھیلا۔چین ، جاپان اور ویت نام میں تو اسے کوئی کوئی ہی اپناتا ہے لیکن کوریا میں ہر کوئی اسی طریقے سے اپنی عمر بتاتا ہے۔

اس طریقے کے مطابق جس دن آپ پیدا ہوتے ہیں آپ کی عمر ایک سال ہوتی ہے۔اس کے بعد آپ کی سالگرہ کی بجائے نئے  سال کے پہلے دن آپ کی عمر میں ایک سال کا اضافہ ہو جاتا ہے۔

یعنی اگر کوئی شخص 31 دسمبر کو پیدا ہوا تو 31 دسمبر کو اس کی عمر 1 سال ہوتی ہے جبکہ اگلے دن یعنی 1 جنوری کو اس کی عمر میں مزید ایک سال کا اضافہ ہوجاتا ہے یعنی وہ بچہ دو دن میں ہی دو سال کا ہو جاتا ہے۔اس کے علاوہ اگر کوئی بچہ 1 جنوری کو پیدا ہو تو اگلے سال 1 جنوری کو اس کی عمر 1 سال ہی رہتی ہے۔

کورین کے اکثر افراد کی خواہش ہے کہ اُن کی عمر عالمی میعار کے مطابق ہونی چاہیے کیونکہ بڑا اور بوڑھا  لگنا کسی کو بھی اچھا نہیں لگتا۔

Add comment

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

Your Header Sidebar area is currently empty. Hurry up and add some widgets.