این این ایس نیوز! پانی کی انسانی زندگی میں کیا اہمیت ہے اس سے ہر کوئی واقف ہے البتہ یہ بات جاننے کی ضرورت ہےکہ پانی پینے کا سہی اوقات کیا ہے ۔کن اوقات میں پانی پیا جائے تو نقصان دہ ہوسکتا ہے ۔ رات کو پانی پینا کیسا ہے اس بارے میں سائنس کیا کہتی ہے حضرت علی ؓ کا اس بارے میں کیا قول ہے ۔ہم رات کو پانی پینے کے بارے میں بھی بات کریں گے
اس سے پہلے پانی پینے کے آداب اور سنت طریقے کے بارے میں مختصر بتا دیتے ہیں احادیث ﷺ کی روشنی میں پانی پینے کے جو آداب سامنے آئے ہیں پانی بیٹھ کر اُجالے میں دیکھ کر سیدھے ہاتھ سے بسم اللہ پڑھ کر اس طرح پیا جائے ہر مرتبہ گلاس کو منہ سے ہٹا کر سانس لی جائے ۔ پہلی اور دوسری بار ایک ایک گھونٹ پیا جائے ۔ تیسری سانس میں جتنا چاہے پئیں۔حضرت سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ حضورﷺ نے ارشاد فرمایا اونٹ کی طرح ایک گھونٹ میں نہ پی جایا کرو بلکہ دو یا تین بار پیا کرو ۔ پینے لگو تو بسم اللہ پڑھا کرو ۔ پی چکو تو الحمداللہ کہا کرو۔حضرت سیدنا انس ؓ سے روایت ہے سرکار مدینہ ﷺ پینے میں تین بار سانس لیتے تھے اور فرماتے تھے اس طرح پینے میں زیادہ سیرابی ہوتی ہے اور صحت کیلئے مفید اور خوشگوار ہے ۔ حضرت سیدنا انس ؓ سے روایت کہ سرکار مدینہ ﷺ نے کھڑے ہوکر پانی پینے سے منع فرمایا ہے ۔
اس بات میں کوئی شق نہیں ہے زیادہ سے زیادہ پانی پینا صحت کیلئے اچھا ہوتا ہے یہ نہیں بتایا جاتا کس وقت پانی پیا جائے اور کس وقت اس سے بچا جائے ۔آپ کو بتاتے ہیں کہ کس وقت پانی پینا انتہائی ضروری ہے پانی پینے کے صحیح اوقات کون کونسے ہیں۔ صبح کے وقت دو گلاس پانی صحت کیلئے مفید ہے اٹھتے ساتھ ہی کوئی چیز کھانے کی بجائے پانی پئیں اس کیوجہ سے آپا جسم تروتازہ رہے گا اور مادے میں پانی کیوجہ سے اس کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا ۔ کھانے سے تیس منٹ قبل پانی پینا بھی مفید ثابت ہوتا ہے ۔دوپہر یا رات کے کھانے سے کم ازکم آدھا گھنٹہ قبل پانی پینے سے آپکا مادہ بھرا رہتا ہے ۔ جس کیوجہ سے آپ کم کھانا کھائیں گے ۔وزن کم ہونے کے ساتھ آپکی صحت بھی اچھی ہوگی ۔ نہانے سے قبل پانی پینے کا بھی ماہرین مشورہ دیتے ہیں نہاتے ہوئے انسان کا بلیڈ پریشر بڑھنے لگتا ہے ۔
پانی پینے سے یہ کنٹرو ل میں رہتاہے ۔دوپہر اور رات کے کھانے کے درمیان چھ سے سات گھنٹے کا وقف ہوتا ہے اس دوران آپ پانی پئیں جسم کی پانی کی ضروریات پوری ہوتی ہیں معدہ بہتر طریقہ سے اپنا کام کرتا ہے ۔ اب آپ کو بتاتے ہیں کہ آدھی رات کو پانی پینے کے بارے میں حضرت علی ؓ کا کیا فرمان ہے اس بارے میں سائنس کا کیا کہنا ہے ۔ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ایک شخص حضرت علی ؓ کے پاس آیا اور شکایت کرنے لگا اے علی ؓ میں بہت پریشان ہوں مجھے رات میں ٹھیک سے نیند نہیں آتی جب میں صبح اُٹھتا ہوں تو میرے جسم میں شدید تکلیف ہورہی ہوتی ہے ۔حضرت علی ؓ نے اس شخص سے فرمایا اگر تم رات میں سو رہے ہو اور اُٹھ کر پانی پیتے ہو ایسا کرنا چھوڑ دو اگر تم رات میں اُٹھ کر پانی پیتے ہو اس بات سے تمہارے جسم میں ایسی بیماری پیدا ہوسکتی ہے کہ جس کا علاج نہ ممکن ہے۔
تمہارے جسم میں درد اور تکلیف ہے تم رات کو ٹھیک سے سو نہیں پاتے یہ اسی وجہ سے ہے ۔اس شخص نے حضرت علی ؓ کے اس فرمان پر عمل کیا اور آدھی رات کے وقت اُٹھ کر پانی پیتا تھا ایسا کرنا چھوڑ دیا تو اس کی بیماری ایسے غائب ہوئی جیسے کبھی تھی ہی نہیں۔ اللہ تعالیٰ نے اسے شفاء دی اور رات میں سکون سے سونے لگا اور اس کے جسم کا درد بھی غائب ہوگیا۔آج سائنس بھی اس بات کو مان رہی ہے کہ پانی کو اگر اس کے صحیح وقت پر نہ پیا جائے تو ہمارے جسم میں خطرناک قسم کی بیماریاں ہوسکتی ہیں
Add comment